All Pakistani Dramas Lists
Latest Episodes of Dramas - Latest Politics Shows - Latest Politics Discussions
Latest Episodes of Dramas - Latest Politics Shows - Latest Politics Discussions
Thread: ہور چوپو ۔
-
08-12-2015 #1
-
08-13-2015 #2
-
08-13-2015 #3
-
08-15-2015 #4
-
08-16-2015 #5
Re: ہور چوپو ۔
مندرجہ ذیل موضوع کا اوپر والے دھاگے سے کوئی تعلق نہیں
نیا دھاگہ بنانے والا لنک شاید کام نہیں کر رہا ۔ پیشگی معذرت
پروٹوکول یا اسکیورٹی اور ہمارے نفرت کے سوداگر ٹی اینکرز
آج پنجاب کے وزیر داخلہ ایک بم دھماکے میں شہید ہو گئے
ابھی کل ہی کے حسب حال میں جنید سلیم کے پیٹ میں درد زہ ہو رہا تھا کہ حکمرانوں کے قافلے میں اتنی گاڑیاں کیوں ہوتی ہیں ۔
ان نفرت کے بیوپاریوں کے کہنے میں آکر صدر وزیر اعظم اور وزائے اعلی کل اپنی اسکیورٹی ختم کر دیں اور اس بڑا کوئی حادثہ ہو جائے تو یہی بکاؤ لوگ ایک
نیا راگ الاپنا شروع کر دیں گے کہ جو حکومت اپنی اہم شخصیات کو نہیں بچا سکتی وہ عوام کی حفاظت کیا کرے گی ؟ ان ریٹنگ کے بھوکوں کو خوش رکھنے کا کوئی
طریقہ نہیں ۔ ۔۔ عزیزی صاحب اپنی روایتی جہالت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرما رہے تھے کہ ان لوگوں کے قافلے اتنی تیز کیوں چلتے ہیں ؟ کون نہیں جانتا کہ
یہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اسکیورٹی پروٹوکول ہے ۔ تاکہ اگر کوئی نشانہ باز کسی اونچی جگہ سنائیپر گن کے ساتھ موجود ہو تو گاڑیوں کی اسپیڈ کی وجہ سے درست
نشانہ لگانے سے قاصر رہے ۔۔۔ بے نظیر کیسے قتل ہوئیں ؟ کیا پنڈال میں ہونے والے بم دھماکے سے ؟ جی نہیں ۔ کیا وہاں موجود پستول بردار شخص کے ہاتھوں ؟
ہرگز نہیں ۔ سب جانتے ہیں کہ نامعلوم قاتل پانی کی ایک ٹینکی پر دور مار رائفل کے ساتھ موجود تھا ۔ قافلوں کی تیز رفتاری انہی خدشات کے پیش نظر ہوتی ہے ۔
مسٹر جنید سلیم ایک منافق شخص ہیں ۔ ان کے اپنے ہی پروگرام میں ایک دفعہ نواز شریف صاحب کی طرف سے سیالکوٹ - لاہور موٹر وے کے اعلان کی خبر
پڑھی گئی تو ان صاحب کا انتہائی طنزیہ بلکہ اہانت آمیز تبصرہ یہ تھا کہ جب بنے گی تب دیکھیں گے ۔ اس کے برعکس کے پی کے حکومت ایک تنکا بھی اٹھا ادھر سے
ادھر رکھ دے تو تعریفوں کے پل باندھ دیئے جاتے ہیں ۔ کبھی کبھار دکھاوے کے لیئے پی ٹی آئی پر ہلکی پھلکی تنقید بھی کر دی جاتی ہے ۔ یا منافقت تیرا ہی آسرا ہے ۔
-
08-18-2015 #6
-
08-18-2015 #7
Re: ہور چوپو ۔
جب بھانڈ اور ڈوم دانشور بن جائیں تو ان سے کیا توقع کی جا سکتی ان کی بات کو ان کے گھر والے بھی سننا گوارا نہیں کرتے تھے۔جگت بازی اورمسخرہ پن جن کی روٹی روزی تھا ۔ آج میڈیا کی بدولت یہ لاکھوں میں کھیلنے لگے ہیں۔ سیانوں کیا کہنا ہے، بھکے دی دھی رجی۔۔۔۔ تے کیھہ اڈان لگی۔
سو اپنی فطرت کے مطابق کیھہ اڑا رہے ہیں۔ لیکن دنیا بہت سیانی ہے لوگ ان کو آج بھی بھانڈ ہی سمجھتے ہیں ،ان کی بات پر ہنستے تو ہیں سیریس نہیں لیتے۔ ریٹنگ کے بھوکے میڈیا ہائوسزاور ان پر موجود اینکرز نے سمجھ لیا ہے کہ حکومت کے خلاف بات ہی بکتی ہے سو وہ تمام اسی پر لگے ہوئے ہیں لیکن زمینی حقیقت وہ ہے جس کا اظہار لوگ رائے دیتے ہوئے کرتے ہیں اور جس کا تازہ مظاہرہ ہری پور کے الیکشن میں دیکھنے میں آیا ہے۔
اگر لوگ ان کی باتوں پر یقین رکھتے تو جتنا جھوٹ اور نفرت کا پرچار پچھلے اڑھائی سالوں میں نواز لیگ کے خلاف کیا گیا ہے ہر ووٹر ان کی مخالفت میں ووٹ ڈالتا۔
ان کے ایسا کرنے کا ایک بہت بڑا فائدہ بھی ہے۔ حکومت ہر وقت الرٹ رہتی ہے اور تھوڑی سی لاپروائی بھی نہیں کرتی۔ یہ تنقید انہیں جگائے رکھنے کا سبب ہے اور حکومت کو احساس رہتا ہے کہ اگر سیاست میں زندہ رہنا ہے تو کام کرنا ہوگا۔ اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ اسے اگر اس انداز میں دیکھو تو اس کا مثبت پہلو دکھائی دے گا۔کہ
تندی بادی مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لئے
-
08-19-2015 #8
-
08-20-2015 #9